اسوۂ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم

March 17, 2022 2 years ago 1 Comment

انسانوں کے ہر طبقے اور صنف کے لئے سیرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم میں نصیحت پذیری اور عمل کے لئے درس اور سبق موجود ہے- ایک حاکم کیلئے محکوم کی زندگی؛ایک دولت مند کے لیے غریب کی زندگی اور ایک غریب کے لیے دولت مند کی زندگی کامل مثال اور نمونہ نہیں بن سکتی- اس لیے ضرورت ہے کے عالمگیر اور دائمی پیغمبر  کی زندگی ان تمام مختلف مناظر کے رنگ برنگ پھولوں کا گلدستہ ہو- ہم چلتے پھرتے بھی ہیں؛ اٹھتے بیٹھتے بھی؛ کھاتے پیتے بھی ہیں؛ سوتے جاگتے بھی؛ ہنستے بھی ہیں روتے بھی؛ پہنتے بھی ہیں اتارتے بھی؛  سیکھتے بھی ہیں سکھاتے بھی ہمیں ان تمام امور اور جو ہمارے مختلف افعال جسمانی سے تعلق رکھتے ہیں کے لئے عملی نمونے کی ضرورت ہے جو ہر نئی حالت کے پیش آنے میں ایک نئی ہدایت کا سبق اور نئی رہنمائی کا درس دے -

عزم و استقلال؛ شجاعت؛ صبر؛ شکر؛ توکل؛ رضا؛ تقدیر؛ مصیبتوں کی برداشت؛ قربانی؛ قناعت؛  خاکساری؛ مسکنت؛ نشیب و فراز؛ بلند و پست؛ تمام اخلاقی پہلوؤں کے لئے جو مختلف حالتوں میں یا ہر انسان کو مختلف صورتوں میں پیش آتے ہیں- ہمیں عملی ہدایت اور مثال کی ضرورت ہے جو صرف پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی سوانح میں مل سکتی ہے-

غرض ایک ایسی شخصیت زندگی جوہر طائفہ انسانی اور ہر حالت انسانی کے مختلف مظاہر اور ہر قسم کے صحیح جذبات اور کامل اخلاق کا مجموعہ ہو؛ صرف محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت ہے - اگر دولت مند ہو تو مکے کےتاجر اور بحرین کے خزینہ دار کی تقلید کرو اگر غریب ہو تو شعب ابی طالب میں محصور اور مدینے کے مہمان کی کیفیت سنو اگر بادشاہو تو سلطان عرب کا حال پڑھو-طبقہ انسانی کے ہر طالب علم اور نور ایمانی کے ہر متلاشی کے لئے صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت؛ ہدایت کا نمونہ اور نجات کا ذریعہ ہے -

ایسی کامل و جامع ہستی جو اپنی زندگی میں ہر نوع اور ہر قسم؛ ہر گروہ اور ہر صنف انسانی کے لئے ہدایت کی مثالیں اور نظیری رکھتی ہو وہی اس لائق ہے جو اس اصناف وانواع سے بھری ہوئی دنیا کی عالمگیر اور دائمی رہنمائی کا کام سرانجام دے - جو غیظ و غضب اور رحم و کرم؛  جودوسخا اور فقر و فاقہ؛ شجاعت و بہادری اور رحمدلی؛ رقیق القلبی؛ دنیا اور دین دونوں کے لیے ہمیں اپنی زندگی کے نمونوں سے بہرہ مند کر دے - جودنیا  کی بادشاہی کے ساتھ آسمان کی بادشاہی اور اس آسمان کی بادشاہی کے ساتھ دنیا کی بادشاہی کی بھی بشارت دے اور دونوں بادشاہیو کے قواعد و قوانین اور دستورالعمل کو اپنی زندگی میں برت کر دکھا دے- محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا وجود مبارک ایک آفتاب عالم تاب تھا جس سے اونچےپہاڑ؛ ریتلے میدان؛ بہتی نہریں اور سرسبز کھیت  اپنی اپنی صلاحیت کے مطابق نور حاصل کرتے تھے-

یہ دنیا انسانی مزاجو ں اور انسانی صلاحیتوں اور استعداد وں کے اختلاف کا نام ہے تو یقین کرو کے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جامع شخصیت کے سوا اس کا کوئی آخری اور دائمی اور عالمگیر رہنما نہیں ہو سکتا اسی لئے اعلان فرمایا کہ: اگر تمہیں خدا کی محبت کا دعوی ہے تو آؤ میری پیروی کرو اللہ بھی تم سے محبت کرے گا"

 

 

محمد جاوید اسلم

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Recent Blogs